Decision to give Punjab to PMLN again in next election

Decision to give Punjab to PMLN again in next election

 نیوٹرل حسب معمول دونوں جانب سے کھیل رہے ہیں۔ پنجاب کو اگلے الیکشن میں پھر سے ن لیگ کو دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے کیونکہ وفاق میں عمران خان کو کمزور حکومت دلانا اس بار کافی مشکل لگتا ہے کیونکہ عمران خان اس دفعہ کمزور حکومت قبول ہی نہیں کرے گا۔ پنجاب کے ذریعے ہی عمران خان کو کنٹرول کرنے کی کوشش کی جائے گی۔

کل عدالت کا فیصلہ پری پلان تھا۔ صدر کا ریفرنس 21 مارچ سے وہاں پڑا ہے۔ اس کے بعد اسمبلی میں تحریک عدم اعتماد کی کاروائی ہوئی ، اس پہ سوموٹو لیا گیا ، وفاقی حکومت بنی ، کابینہ بنی ، پنجاب حکومت کو زبردستی ختم کیا گیا ، ایوان میں تشدد کیا گیا ، غیر قانونی طور پہ نیا وزیراعلیٰ بنایا گیا ۔۔۔۔۔ سب کچھ ہوتا رہا لیکن یہ انتہائی اہم ریفرنس سپریم کورٹ کی زنگ لگی الماری میں پڑا رہا۔ اچانک اس کو جھاڑنے کا مقصد عمران خان کو ریلیف دینا نہیں بلکہ اپنے پلان کو ایگزیکیوٹ کرنا تھا ۔
پنجاب میں حمزہ شہباز کا امیج تباہ ہو رہا تھا۔ صاف پتہ چل رہا تھا کہ اب پنجاب میں یہ دوبارہ نہیں آ سکے گا۔ پنجاب میں کابینہ بھی نہیں تھی لہذا اس صورتحال سے فایدہ اٹھایا گیا اور اس حکومت کو ختم کیا گیا۔ اگلی بار شہباز شریف کو پنجاب کا وزیر اعلیٰ لگانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ آپ الیکشن میں دیکھیں گے کہ وہ ایم پی اے کی سیٹ پہ بھی الیکشن لڑے گا۔ خود شہباز شریف اپنے بیٹے کو ہی اگلی بار پنجاب ہی وزرات دینا چاہتا ہے اور قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر کے طور پہ کام کرنا چاہتا ہے۔
اس فیصلے سے ایک تاثر تو یہ دینا تھا کہ نیوٹرل ، نیوٹرل ہو گئے ہیں۔ دوسرا اس سے یہ تاثر بھی مقصود ہے کہ ن لیگ اور اسٹبلشمنٹ کے درمیان پھڈا ہو چکا ہے تاکہ اگلی بار پنجاب میں ن لیگ کو لایا جائے تو اس کا الزام اسٹبلشمنٹ پہ نہ جائے۔
عمران خان نے بھی اس کےلیے اپنی پلاننگ کی ہوئی ہے۔ اسے جتنا مرضی ریلیف دیں ، وہ اس بار ان کے ٹریپ میں نہیں آئے گا۔ پنجاب کے بغیر وفاق لینا کوئی خاص اہمیت نہیں رکھتا۔ پنجاب اب اپنے ووٹ کی حفاظت کےلیے تیار رہے۔ کپتان آپ کا سودا نہیں ہونے دے گا !!!
کا امیج تباہ ہو رہا تھا۔ صاف پتہ چل رہا تھا کہ اب پنجاب میں یہ دوبارہ نہیں آ سکے گا۔ پنجاب میں کابینہ بھی نہیں تھی لہذا اس صورتحال سے فایدہ اٹھایا گیا اور اس حکومت کو ختم کیا گیا۔ اگلی بار شہباز شریف کو پنجاب کا وزیر اعلیٰ لگانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ آپ الیکشن میں دیکھیں گے کہ وہ ایم پی اے کی سیٹ پہ بھی الیکشن لڑے گا۔ خود شہباز شریف اپنے بیٹے کو ہی اگلی بار پنجاب ہی وزرات دینا چاہتا ہے اور قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر کے طور پہ کام کرنا چاہتا ہے۔

Post a Comment

0 Comments